Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خدا کی راہ میں قربان کی ہے زندگی میں نے

ذہین شاہ تاجی

خدا کی راہ میں قربان کی ہے زندگی میں نے

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    خدا کی راہ میں قربان کی ہے زندگی میں نے

    یہ وہ غم ہے کہ اس غم پر لٹائی ہر خوشی میں نے

    ہواؤں میں جلایا ہے چراغ زندگی میں نے

    چراغ زندگی کو دل سے دی ہے روشنی میں نے

    ابھی کھینچنے نہ پائی تھی کہ صہبا تاک لی میں نے

    کوئی پینے نہ پایا تھا کہ پی اور خوب پی میں نے

    وہی تشبیہ دی تو نے وہی تشبیہ دی میں نے

    رہے گا ذات میں کیا جب صفت ہی چھین لی میں نے

    سمجھتا ہوں تجھے دیکھا تجھے پوجا خبر کیا تھی

    ترے آئینے میں اپنی ہی صورت دیکھ لی میں نے

    مرے مسلک میں خود کو بھولنا حق کو بھلانا ہے

    خدا دانی کو پایا معنی خود آگہی میں نے

    مرے پیش نظر آئینہ خانے کی حقیقت ہے

    ہزاروں اور لاکھوں میں بھی دیکھا ایک ہی میں نے

    یہ عکس و آئینہ ذی صورت و صورت کی وحدت بھی

    سمجھنے اور سمجھانے کی باتیں جو ہیں کی میں نے

    حریم کبریا میں باریابی ان کو کیا ہوگی

    حریم دل میں دیکھی ہے دلوں کی نارسی میں نے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے