بس اب ایک ہی آشنا چاہتا ہوں
بس اب ایک ہی آشنا چاہتا ہوں
ہٹو دوستو راستہ چاہتا ہوں
ترے عشق میں اور کیا چاہتا ہوں
رضا چاہتا ہوں رضا چاہتا ہوں
میں اس بے وفا سے وفا چاہتا ہوں
مجھے دیکھیے کس سے کیا چاہتا ہوں
رضا تیری حاصل ہو کون و مکاں میں
یہی اب تو بس اے خدا چاہتا ہوں
ادھر سے ہو شوق اور ادھر سے کشش ہو
میں بے دست و پا دست و پا چاہتا ہوں
کرم کے بھروسے میں کتنا جری ہوں
خطا کر کے ان سے عطا چاہتا ہوں
رہوں میں نہ مجذوبؔ بن جاؤں سالک
یہ توفیق اب اے خدا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.