جب کسی سے لو لگا لی جائے گی
جب کسی سے لو لگا لی جائے گی
تب یہ آشفتہ خیالی جائے گی
لاکھ ہو بحر محبت پر خطر
کشتی دل اس میں ڈالی جائے گی
جس کو تاکوں گا نشیمن کے لیے
وہ ہی ڈالی کاٹ ڈالی جائے گی
داغ دل چمکے گا بن کر آفتاب
لاکھ اس پر خاک ڈالی جائے گی
ہم غریبوں کو دیے جائیں گے داغ
غیر کو پھولوں کی ڈالی جائے گی
سب ترا پردہ دھرا رہ جائے گا
جب ذرا گردن جھکا لی جائے گی
شیخ پینے کا ارادہ تو کریں
حوض کوثر سے منگا لی جائے گی
مستیاں مجذوبؔ اب زیبا نہیں
وقعت پیرانہ سالی جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.