کیا کروں یا رب کدھر جاؤں کشاکش دل میں ہے
کیا کروں یا رب کدھر جاؤں کشاکش دل میں ہے
خواجہ عزیزالحسن مجذوب
MORE BYخواجہ عزیزالحسن مجذوب
کیا کروں یا رب کدھر جاؤں کشاکش دل میں ہے
اک کشش گرداب میں ہے اک کشش ساحل میں ہے
ایک سے ہے ایک بڑھ کر گو تمنا دل فریب
کیا تمنا اب ہو جان ہر تمنا دل میں ہے
ہوش کس کو ہے یہاں بیٹھے ہیں سب کھوئے ہوئے
کوئی کیا جانے کہاں ہے جو تری محفل میں ہے
قطع راہ عشق اے رہرو کبھی ممکن نہیں
ایک سفر ہے تا بہ منزل اک سفر منزل میں ہے
یوں تو ہے اکثر دلوں میں آمد و رفت آپ کی
دیکھنا لیکن جو ہے وہ یہ کہ گھر کس دل میں ہے
ساری مردہ آرزوئیں پھر سے زندہ ہو گئیں
جب سے تم آئے ہو اک حشر تمنا دل میں ہے
گھر پہ رکھ کر آئے جتنی عقل جس عاقل میں ہے
سوچ کر رکھے قدم مجذوبؔ اس محفل میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.