حجاب اوروں کو دنیائے دنی معلوم ہوتی ہے
حجاب اوروں کو دنیائے دنی معلوم ہوتی ہے
مجھے ہر سو تری جلوہ گری معلوم ہوتی ہے
مژہ تر ہیں نہ آنکھوں میں نمی معلوم ہوتی ہے
انہیں اس دل کے رونے پر ہنسی معلوم ہوتی ہے
میں رونا اپنا روتا ہوں تو وہ ہنس ہنس کے سنتے ہیں
انہیں دل کی لگی اک دل لگی معلوم ہوتی ہے
محبت ہے محبت پھونک ڈالے گی دو عالم کو
یہ چنگاری سی جو دل میں دبی معلوم ہوتی ہے
اک ایسا وقت بھی آتا ہے دوران محبت میں
کہ نغمہ نوحہ اور شادی غمی معلوم ہوتی ہے
جو میں دن رات یوں گردن جھکائے بیٹھا رہتا ہوں
تری تصویر سی دل میں کھنچی معلوم ہوتی ہے
مگر مجذوبؔ تو محو خیال زلف پیچاں ہے
تری جو بات ہے الجھی ہوئی معلوم ہوتی ہے
بنا رکھی ہے مجذوبؔ اپنی حالت کیوں خراب ایسی
تری صورت تو یہ اچھی بھلی معلوم ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.