Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عبث کہتا ہے چارہ گر یہاں تک تھا یہاں تک ہے

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

عبث کہتا ہے چارہ گر یہاں تک تھا یہاں تک ہے

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

MORE BYخواجہ عزیزالحسن مجذوب

    عبث کہتا ہے چارہ گر یہاں تک تھا یہاں تک ہے

    وہ کیا جانے کہ زخم دل کہاں تک تھا کہاں تک ہے

    نہ دھوکہ دے مجھے ہمدم وہ آیا ہے نہ آئے گا

    پیام وعدۂ وصلت زباں تک تھا زباں تک ہے

    کٹی روتے ہی اب تک عمر آگے دیکھیے کیا ہو

    بتاؤں کیا کہ دل میں غم کہاں تھا کہاں تک ہے

    وہاں تک قیس کب پہنچا وہاں فرہاد کب آیا

    بیابان گزر اپنا جہاں تک تھا جہاں تک ہے

    مجھے تو عمر بھر رونا ہے یارو کوئی موسم ہو

    یہ مت سمجھو مرا نالہ خزاں تک تھا خزاں تک ہے

    مرے ہی دل تک آنا تھا مرے ہی دل تک آنا ہے

    خدنگ ناز کا پلہ یہاں تک تھا یہاں تک ہے

    تکلف یہ تری خاموشیاں تجھ کو مٹا دیں گی

    زمانے میں ترا چرچا فغاں تک تھا فغاں تک ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے