پہنچا ہوں جہاں میں نے بدل دی ہیں فضائیں
پہنچا ہوں جہاں میں نے بدل دی ہیں فضائیں
آتے ہی مبدل ہوئیں آہوں سے ہوائیں
نکلی ہیں لب تشنہ سے آہیں کہ ہوائیں
ہر سو چلی آتی ہیں گھر گھر کے گھٹائیں
یہ ابر یہ منظر یہ ہوائیں یہ فضائیں
کیا شاہد فطرت کی ہیں مستانہ ادائیں
وہ منتظر اس کے ہیں کہ آنکھیں تو ملائیں
اب حضرت مجذوبؔ ذرا ہوش میں آئیں
آئیں تو وہ کیوں کر مری پہنچان میں آئیں
بے رنگ ہیں سو رنگ کی لیکن ہیں قبائیں
محفل میں ذرا ہم سے وہ آنکھیں تو ملائیں
جو دل میں ہے کہہ جائیں سب اور لب نہ ہلائیں
مجذوبؔ عجب ان کی ہیں مستانہ ادائیں
ہر حال میں ہے کیف رلائیں کہ ہنسائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.