فکر ایں و آں نے جب مجھ کو پریشاں کر دیا
فکر ایں و آں نے جب مجھ کو پریشاں کر دیا
میں نے سر نذر جنون فتنہ ساماں کر دیا
درد دل نے اور سب دردوں کا درماں کر دیا
عشق کی مشکل نے ہر مشکل کو آساں کر دیا
تم نے ان کو کیا سے کیا شوق فراواں کر دیا
پہلے جاں پھر جان جاں پھر جان جاناں کر دیا
زلف و رخ کو ڈھانکئے یہ بھی کوئی انداز ہے
اس کو حیراں کر دیا اس کو پریشاں کر دیا
ہرچہ بادا باد ما کشتی در آب انداختیم
کر کے جرأت ان سے آج اظہار ارماں کر دیا
مجھ کو سوجھا بھی تو اے مجذوبؔ وحشت کا علاج
میں نے دل وابستہ زلف پریشاں کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.