Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو صورت گیر حسن و عشق کی دنیا کہیں ہوتی

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

جو صورت گیر حسن و عشق کی دنیا کہیں ہوتی

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

MORE BYخواجہ عزیزالحسن مجذوب

    جو صورت گیر حسن و عشق کی دنیا کہیں ہوتی

    ترے ضو کا فلک بنتا مری ظل کی زمیں ہوتی

    بس اب تو ہمدموں کوئی جگہ ایسی کہیں ہوتی

    اکیلے بیٹھے رہتے یاد ان کی دل نشیں ہوتی

    دکھا دیتے مزہ پھر تم کو ہم اپنے تڑپنے کا

    جو عالم بے فلک ہوتا جو دنیا بے زمیں ہوتی

    ستاروں کو یہ حسرت ہے کہ ہوتے وہ مرے آنسو

    تمنا کہکشاں کو ہے وہ میری آستیں ہوتی

    نہیں کرتے ہیں وعدہ دید کا وہ حشر سے پہلے

    دل بیتاب کی ضد ہے ابھی ہونی ہیں ہوتی

    ذرا دیکھو تو تم انصاف سے مجذوبؔ کی ہیئت

    محبت کے ریاکاروں کی یہ صورت نہیں ہوتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے