نہ لو نام الفت جو خودداریاں ہیں
نہ لو نام الفت جو خودداریاں ہیں
بہت ذلتیں ہیں بڑی خواریاں ہیں
نہیں پوچھ کچھ عشق میں خود سروں کی
یہاں سرفروشوں کی سرداریاں ہیں
جو آسان سمجھو تو ہے عشق آساں
جو دشوار کر لو تو دشواریاں ہیں
لگی رہتی ہے آگ سی تن بدن میں
رگوں میں لہو ہے کہ چنگاریاں ہیں
کھلی جب سے دنیا کی ہم پر حقیقت
نہ خوشیاں رہی ہیں نہ بیزاریاں ہیں
لگی آنکھ مجذوبؔ کس مہ لقا سے
بتا کیوں یہ راتوں کی بیداریاں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.