دل جب ہی دل ہے جب اس میں یاد جانانہ رہے
دل جب ہی دل ہے جب اس میں یاد جانانہ رہے
گھر جب ہی گھر ہے جب اس میں صاحب خانہ رہے
ہم تو بس دنیا میں محو یاد جانانہ رہے
غیر تو ہیں غیر خود اپنے سے بے گانہ رہے
عاشقوں میں کوئی عاقل کوئی دیوانہ رہے
میں ہوں وہ دیوانگی میں بھی جو فرزانہ رہے
پھیر لوں رخ پھیر لوں ہر ماسوا سے پھیر لوں
میں رہوں اور سامنے بس روئے جانانہ رہے
ہے یہی دستور ساغر پر کبھی خالی کبھی
ایک حالت ہی پہ کیوں یہ دل کا پیمانہ رہے
آ سما جا مجھ میں ہو پیوست جاں اے جان جاں
آنکھ میری گلستاں ہو دل جلو خانہ رہے
دے رہے ہیں وہ ندا اور تو ہے بڑ میں مبتلا
ہوش ارے ان کا تو اے مجذوبؔ مستانہ رہے
- کتاب : Gufta-e-Majzoob (Pg. 204)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.