کیا جانیں کس انداز سے ظالم نے نظر کی
کیا جانیں کس انداز سے ظالم نے نظر کی
حالت ہی دگر گوں ہے مرے قلب و جگر کی
پھنکتا ہوں شب و روز پڑا بستر غم پر
ہوتی ہے بری ہائے لگی آگ جگر کی
کاٹے نہیں کٹتا تری فرقت کا زمانہ
ہوتی نہیں اب شام جو مر مر کے سحر کی
اغیار سے ہنس ہنس کے کیا کرتے ہیں باتیں
پروا ہی انہیں کیا ہے کسی دیدۂ تر کی
انداز تغافل بھی تو دلکش ہے تمہارا
جھٹ پھیر لیا منہ کو جو بھولے سے نظر کی
ہر لحظہ نگہ کر کے گراتے رہے بجلی
ابھی یہ رعایت ہے مرے سوز جگر کی
سب چھوڑ دیں اس کشتۂ غفلت کو خدا پر
ناز ان کا بڑھا اور بھی میں نے جو خبر کی
- کتاب : Gufta-e-Majzoob (Pg. 166)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.