مرے دل میں ورود جلوہ جانانہ ہوتا ہے
مرے دل میں ورود جلوہ جانانہ ہوتا ہے
یہ سب معمورۂ عالم ابھی ویرانہ ہوتا ہے
نیا توبہ شکن جب داخل مے خانہ ہوتا ہے
نہ پوچھو پھر جو رنگ مجلس رندانہ ہوتا ہے
طریق عشق میں جو جس قدر دیوانہ ہوتا ہے
وہ بس اتنا ہی اے اہل خرد فرزانہ ہوتا ہے
حقیقت میں تو مے خانہ جبھی مے خانہ ہوتا ہے
ترے دست کرم میں جب کبھی پیمانہ ہوتا ہے
مگر اے محتسب تجھ کو بھی ہے کچھ ذوق رندی کا
جبھی آتا ہے تو جب رنگ پر مے خانہ ہوتا ہے
بظاہر دیکھنے میں ہوتی ہے سج دھج فقیرانہ
دماغ ان کے گداؤں کا مگر شاہانہ ہوتا ہے
کبھی پیش نظر وہ گل کبھی نظروں سے پوشیدہ
کبھی عالم گلستاں اور کبھی ویرانہ ہوتا ہے
نہیں مجذوبؔ دم بھر کو بھی تیری یاد سے غافل
بڑا ہشیار مطلب کا ترا دیوانہ ہوتا ہے
- کتاب : Gufta-e-Majzoob (Pg. 220)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.