وہاں بھی کوئی بہہ کر اشک پہنچا ہے مگر اپنا
وہاں بھی کوئی بہہ کر اشک پہنچا ہے مگر اپنا
خواجہ عزیزالحسن مجذوب
MORE BYخواجہ عزیزالحسن مجذوب
وہاں بھی کوئی بہہ کر اشک پہنچا ہے مگر اپنا
بہت یاد آ رہا ہے آج جو غربت میں گھر اپنا
لگا دے منہ سے خم ساقی کہ ہیں مدت کے پیاسے ہم
نہ ہو گا حلق بھی اس شیشۂ ساغر سے تر اپنا
یہ درد اے بد گماں کچھ دیکھنے کی چیز اگر ہوتی
میں رکھ دیتا ترے آگے کلیجہ چیر کر اپنا
تحیر یاس سوزش گریہ نالہ آہ غم حسرت
بہلتا ہے انہیں آٹھوں سے دل آٹھوں پہر اپنا
نہ بے دردی سے جا یوں نیم بسمل چھوڑ کر ظالم
ترے قربان ہاں اک اور بھی تیر نظر اپنا
شب وصل اس کو کب کافی ہے روز حشر سن لینا
بہت افسانہ طولانی ہے قصہ مختصر اپنا
وہ سودا دے مجھے جس کا اثر جمعیت دل ہو
بنا دے اے خدا مجذوبؔ کو آشفتہ سر اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.