بیاں ادنیٰ سا فیض بیعت پیر مغاں کر دوں
بیاں ادنیٰ سا فیض بیعت پیر مغاں کر دوں
جو گر جاؤں میں سجدے میں زمیں کو آسماں کر دوں
کرو تم ظلم اور میں ترک فریاد و فغاں کر دوں
زباں رکھتے ہوئے اپنے کو کیوں کر بے زباں کر دوں
جو میں جوش جنوں میں خاک اڑا کر اک فغاں کر دوں
تو گردوں کو زمیں کر دوں زمیں کو آسماں کر دوں
نہ گھبراؤ میں لو اب مختصر ہی داستاں کر دوں
اک آہ جانستاں میں حال شب اپنا بیاں کر دوں
نہ دنیا ہی کے میں لائق نہ عقبیٰ ہی کے میں قابل
کہاں اپنے کو غائب اے زمین و آسماں کر دوں
ذرا ہشیار رہنا شیخ جی میں ہوں وہ مستانہ
نظر میں زاہد صد سالہ کو پیر مغاں کر دوں
میں گو مجذوبؔ ہوں لیکن بہ فیض مرشد کامل
نظر میں راہزن کو رہنمائے سالکاں کر دوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.