ہنسی سے ان کو پانی کا لگا بیٹھے جو ہم چھینٹا

ہنسی سے ان کو پانی کا لگا بیٹھے جو ہم چھینٹا
خواجہ الہی بخش معروف
MORE BYخواجہ الہی بخش معروف
ہنسی سے ان کو پانی کا لگا بیٹھے جو ہم چھینٹا
تو منہ پر ہاتھ رکھ بولے لگا کیا ہی ستم چھینٹا
تنور چرخ میں ہو سرخ قرص خور نہ اب کیوں کر
کہ شیر کاسۂ مہ سے دیا ہے صبحدم چھینٹا
عرق افشاں نہیں ہے زلف گرمی سےکہ دیتی ہے
گل عارض کی تیرے تازگی کو دمبدم چھینٹا
نہال اس باغ گیتی میں ہے تیرے فیض سے عالم
کبھی تو ہاں ادھر بھی کوئی اے ابر کرم چھینٹا
زبس ہے خانۂ پردرد اے معروفؔ یہ گر دوں
ہمیں روتا نہ سمجھو تم کہ اب دیتے ہیں ہم چھینٹا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.