Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عدم سے یہاں آکے کیا کیا نہ دیکھا

خواجہ الہی بخش معروف

عدم سے یہاں آکے کیا کیا نہ دیکھا

خواجہ الہی بخش معروف

MORE BYخواجہ الہی بخش معروف

    عدم سے یہاں آکے کیا کیا نہ دیکھا

    جو کچھ دیکھنا تھا وہ اصلا نہ دیکھا

    زمانہ میں ہم نے بھی کیا کیا نہ دیکھا

    نہ تجھ سا کچھ اے چشمِ بینا نہ دیکھا

    نہیں بے وفا تو ہے اے عمرِ رفتہ

    کسی کو یہاں ہم نے اپنا نہ دیکھا

    کہاں دل کی صورت کہاں آئینہ کی

    یہ دیکھو اسے اس نے اتنا نہ دیکھا

    گئے سوانگ مجنوں کا بھی ہم بناکر

    یہ دیکھو تماشا تماشا نہ دیکھا

    نہیں جز غرور اس کے خط کی عبارت

    کوئی حرف بھی ہم نے دبتا نہ دیکھا

    برنگِ حنا دیکھ کر پاؤں ا س کے

    جیا جب تلک منہ کسی کا نہ دیکھا

    ترے روئے روشن پہ اے مہرِ تاباں

    بجز تیرے جلوے کے پروانہ دیکھا

    کسے زیب دےہے تغافل کا شکوہ

    وہ مخمور تھا گر نہ دیکھا نہ دیکھا

    لگی ہم سے رسوائی اب تنگ کرنے

    جہاں میں کوئی ہمسا رسوا نہ دیکھا

    فسردہ دلی ان سے چھائی جہاں میں

    کہیں عشق بازی کا چرچا نہ دیکھا

    غضب تو بھی دلکش ہے اے بحرِ الفت

    ترا کوئی ڈوبا اچھلتا نہ دیکھا

    ہوا آئینہ اس کے کس منہ سے آگے

    کوئی سادہ لوح اور ایسا نہ دیکھا

    تجھی میں تو وہ جلوہ فرما ہے اے دل

    جسے تونے غفلت سے سمجھا نہ دیکھا

    رہے بے ثمر آہ چوں سرو معروفؔ

    کچھ اس زندگانی کا ثمرہ نہ دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے