Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو راہِ عشق میں ہم پھونک پھونک اب پاؤں دھرتے ہیں

خواجہ الہی بخش معروف

جو راہِ عشق میں ہم پھونک پھونک اب پاؤں دھرتے ہیں

خواجہ الہی بخش معروف

MORE BYخواجہ الہی بخش معروف

    جو راہِ عشق میں ہم پھونک پھونک اب پاؤں دھرتے ہیں

    تو یہ باعث ہے اے ہمدم کہ رُسوائی سے ڈرتے ہیں

    لگے آنے جولختِ دل ابھی سے چشم میں یارب

    تو آکے دیکھئے ہاں اب وہ کیا کیا گل کترتے ہیں

    کچھ ایسا کر فلک وہ یار پھر اغیار سے بگڑے

    کہ سب کام اس میں پھر بگڑے ہوئے اپنے سنور تے ہیں

    قسم دے کر انہوں کے آدمی سے میں نے جو پوچھا

    کہ سچ بتلا وہ مجھ کو قید میں بھی یاد کرتے ہیں

    کہا اُس نے کسی کے دل کی کیا معلوم ہے لیکن

    تمہارا ذکر آتا ہے تو اکثر آہ کرتے ہیں

    غزل ایک اور لکھیے اے الٰہی بخش خاں صاحب

    قلم کو ہاتھ سے اپنے ابھی کیوں آپ دھرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے