جو راہِ عشق میں ہم پھونک پھونک اب پاؤں دھرتے ہیں
جو راہِ عشق میں ہم پھونک پھونک اب پاؤں دھرتے ہیں
خواجہ الہی بخش معروف
MORE BYخواجہ الہی بخش معروف
جو راہِ عشق میں ہم پھونک پھونک اب پاؤں دھرتے ہیں
تو یہ باعث ہے اے ہمدم کہ رُسوائی سے ڈرتے ہیں
لگے آنے جولختِ دل ابھی سے چشم میں یارب
تو آکے دیکھئے ہاں اب وہ کیا کیا گل کترتے ہیں
کچھ ایسا کر فلک وہ یار پھر اغیار سے بگڑے
کہ سب کام اس میں پھر بگڑے ہوئے اپنے سنور تے ہیں
قسم دے کر انہوں کے آدمی سے میں نے جو پوچھا
کہ سچ بتلا وہ مجھ کو قید میں بھی یاد کرتے ہیں
کہا اُس نے کسی کے دل کی کیا معلوم ہے لیکن
تمہارا ذکر آتا ہے تو اکثر آہ کرتے ہیں
غزل ایک اور لکھیے اے الٰہی بخش خاں صاحب
قلم کو ہاتھ سے اپنے ابھی کیوں آپ دھرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.