بار غم سے یہ ہوئی ہے اپنی حالت ان دنوں
بار غم سے یہ ہوئی ہے اپنی حالت ان دنوں
سر اٹھانے کی نہیں بستر سے طاقت ان دنوں
اس لبِ شیریں کو بوسہ غیر لیتے ہیں دلا
کچھ نہیں اب زندگانی کی حلاوت ان دنوں
چپ رہو بس ورنہ کچھ منہ سے سنوگے ناصحا
کچھ نہ سمجھاؤ مجھے حضرت سلامت ان دنوں
شاخ نرگس کے قلم سے اس کی یادِ چشم میں
برگِ گل پر میں لکھا کرتا ہوں صاحب ان دنوں
ہر کہیں کہتا ہے قصہ تو جو زلفِ یار کا
کیا دلِ ناداں تیری آئی ہے شامت ان دنوں
میں تو کج کرتا ہوں پگڑی اور بناتے ہیں وہ بال
مدعا ہوتی ہے یوں صاحب سلامت ان دنوں
آپ کا احوال تو سب سن چکے معروفؔ ہم
اُس ستم گر کی کہو اب کیا ہے حالت ان دنوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.