Sufinama

انداز وہی سمجھے مرے دل کی آہ کا

خواجہ میر درد

انداز وہی سمجھے مرے دل کی آہ کا

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    انداز وہی سمجھے مرے دل کی آہ کا

    زخمی جو ہو چکا ہو کسی کی نگاہ کا

    زاہد کو ہم نے دیکھ لیا چوں نگیں بعکس

    روشن ہوا ہے نام تو اس رو سیاہ کا

    ہر چند فسق میں تو ہزاروں ہیں لذتیں

    لیکن عجب مزا ہے فقط دل کی چاہ کا

    لے کر ازل سے تا بہ ابد ایک آن ہے

    گر درمیاں حساب نہ ہو سال و ماہ کا

    رحمت قدم نہ رنجہ کرے گر تری ادھر

    یارب ہے کون پھر تو ہمارے گناہ کا

    دل اس مژہ سے رکھیو نہ تو چشم راستی

    اے بے خبر برا ہے یہ فرقہ سپاہ کا

    شاہ و گدا سے اپنے تئیں کام کچھ نہیں

    نے تاج کی ہوس نہ ارادہ کلاہ کا

    سو بار دیکھیں میں نے تری بے وفائیاں

    تس پر بھی نت غرور ہے دل میں نباہ کا

    اے دردؔ چھوڑتا ہی نہیں مجھ کو جذب عشق

    کچھ کہربا سے بس نہ چلے برگ کاہ کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے