Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس کی بہار حسن کا دل میں ہمارے جوش ہے

خواجہ میر درد

اس کی بہار حسن کا دل میں ہمارے جوش ہے

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    اس کی بہار حسن کا دل میں ہمارے جوش ہے

    فصل بہار جس کے ہاں ایک یہ گل فروش ہے

    بخت سیہ برنگ شب نت ہی گلیم پوش ہے

    شمع بھی اپنے ہاں اگر ہے تو سدا خموش ہے

    خلوت دل دل کر دیا اپنے حواس میں خلل

    حسن بلائے چشم ہے نغمہ وبال گوش ہے

    ہووے تو درمیان سے اپنے تئیں اٹھائیے

    بار نہیں ہے اور کچھ سر ہی وبال دوش ہے

    نالہ و آہ کیجیے خون جگر ہی پیجیے

    عہد شباب کہتے ہیں موسم ناؤ نوش ہے

    بے خبروں کو پھر کہیں دست قضا نہ چھیڑ تو

    مثل دہل ہر ایک میں ورنہ بھرا خروش ہے

    غیر ملال زاہدا کیا ہے طریق زہد میں

    دل ہو شگفتہ جس جگہ کوچۂ مے فروش ہے

    اپنے تئیں تو کام کچھ خرقۂ و جامہ سے نہیں

    دردؔ اگر لباس ہے دیدۂ عیب پوش ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے