کوئی بھی دوا اپنے تئیں راس نہیں ہے
کوئی بھی دوا اپنے تئیں راس نہیں ہے
جز وصل سو ملنے کی ہمیں آس نہیں ہے
وہ اشک نکلتا ہے مری چشم سے جس کا
ہر قطرہ کم از پارۂ الماس نہیں ہے
زنہار ادھر کھولو مت چشم حقارت سے
یہ فقر کی دولت ہے کچھ افلاس نہیں ہے
گزرا ہے بتا کون صبا آج ادھر سے
گلشن میں ترے پھولوں کی یہ باس نہیں ہے
بے فائدہ انفاس کو ضائع نہ کر اے دردؔ
ہر دم دم عیسیٰ ہے تجھے پا نہیں نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.