Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جی کی جی ہی میں رہی بات نہ ہونے پائی

خواجہ میر درد

جی کی جی ہی میں رہی بات نہ ہونے پائی

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    جی کی جی ہی میں رہی بات نہ ہونے پائی

    ایک بھی اس سے ملاقات نہ ہونے پائی

    دید وا دید ہوئی دور سے میری اس کی

    پر جو میں چاہا تھا سو بات نہ ہونے پائی

    کون وہ بے سر و ساماں ہے کہ یا رب جز اشک

    جس کی خاطر کہیں برسات نہ ہونے پائی

    اٹھ چلے شیخ جی تم مجلس رنداں سے شتاب

    ہم سے کچھ خوب مدارات نہ ہونے پائی

    جی میں منظور تھی جو آپ کی خدمت گاری

    سو تو اے قبلۂ جات نہ ہونے پائی

    جی فنا ہو گیا اک نگہ گرم کے ساتھ

    دردؔ کچھ اور عنایات نہ ہونے پائی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے