کھلا دروازہ میرے دل پہ از بس اور عالم کا
کھلا دروازہ میرے دل پہ از بس اور عالم کا
نہ اندیشہ ہے شادی کا مجھے نے فکر ہے غم کا
بلند و پست سب ہموار ہیں یاں اپنی نظروں میں
برابر ساز میں ہوتا ہے جوں سر زیر اور بم کا
گلستان جہاں کا دید کیجو چشم عبرت سے
کہ ہر اک سرو قد ہے اس چمن میں نخل ماتم کا
چمن میں باغباں سے صبح کو کہتی تھی یہ بلبل
گلوں کے منہ پہ یوں چڑھتی ہے دیدہ دیکھ شبنم کا
نہیں مذکور شاہاں دردؔ ہرگز اپنی مجلس میں
کبھو کچھ ذکر آیا بھی تو ابراہیم ادھم کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.