Sufinama

جو یاں کچھ چاہنے والے قریبِ یک دگر بیٹھے

خواجہ میر درد

جو یاں کچھ چاہنے والے قریبِ یک دگر بیٹھے

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    جو یاں کچھ چاہنے والے قریبِ یک دگر بیٹھے

    ہم اپنا دل بغل میں داب لے کر آہ کر بیٹھے

    نہ پوچھو عشق کی سوزش نے عالم میں کیا کیا کیا

    عجب طوفاں اٹھائے یہ کہ جس سے گھر کے گھر بیٹھے

    محبت نے تمہاری دل میں بھی اتنا تو سر کھینچا

    قسم کھانے لگے تب ہاتھ میرے سر پہ دھر بیٹھے

    کوئی دن اور بھی ہم کو پھرا لے گردش دوراں

    نہیں اٹھنے کے پھر ہرگز کہیں اب کے اگر بیٹھے

    نہ آنا تھا بھرا جی میں سو اب تو کچھ کرو خالی

    کہ دن جتنے تھے وعدوں کے نہ ملنے سے ہی بھر بیٹھے

    کوئی بیٹھ اس کنے یاں جا سکے ہے اس طرح جلدی

    چلے تھے ہر گھڑی اٹھ اٹھ کے ہم اے دردؔ پر بیٹھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے