Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

معلوم نہیں آنکھیں یہ کیوں پھوٹ بہی ہیں

خواجہ میر درد

معلوم نہیں آنکھیں یہ کیوں پھوٹ بہی ہیں

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    معلوم نہیں آنکھیں یہ کیوں پھوٹ بہی ہیں

    رونے کی طرف کس لیے یہ ٹوٹ بہی ہیں

    کشتی کی طرح آنکھیں مری اشک میں یارو

    جس تار نگہ سے بندھی تھیں چھوٹ بہی ہیں

    میں مثل حباب آنکھیں تو رو رو کے بہاؤں

    پردہ یہی کہتا ہے سدا جھوٹ بہی ہیں

    اے دردؔ سمجھ سہج نہ ان آنکھوں کا بہنا

    چھاتی کی طرح دل کو مرے کوٹ بہی ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے