Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیف و کم کو دیکھ اسے بے کیف و م کہنے لگے

خواجہ میر درد

کیف و کم کو دیکھ اسے بے کیف و م کہنے لگے

خواجہ میر درد

کیف و کم کو دیکھ اسے بے کیف و م کہنے لگے

جب حدوث اپنا کھلا راز قدم کہنے لگے

غیر کچھ کچھ کان میں بھی دم بدم کہنے لگے

بات تم اب اپنے دل کی ہم سے کم کہنے لگے

واہ وا قسمت کی مہجوری کو دیکھا چاہئے

وہ ہوا بے پردہ تب ہم اس کو ہم کہنے لگے

غافلو تم بات اپنی بھی سمجھتے ہی سے

ہے کسی کا وہ دہن جس کو عدم کہنے لگے

بت پرستی کفر یاں دل کی گرفتاری ہے دردؔ

چاہنے جس کو لگے اس کو صنم کہنے لگے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے