پیغامِ یاس بھیج نہ مجھ بے قرار تک
پیغامِ یاس بھیج نہ مجھ بے قرار تک
ہوں نیم جان سو بھی ترے انتظار تک
دے وہ شراب ساقی کہ تا روز رستخیز
جس کے نشے کا کام نہ پہونچے خمار تک
صیاد اب رہائی سے کیا مجھ اسیر کو
پھر کس کو زندگی کی توقع بہار تک
نے قدر مے کشی ہوئی عالم میں یاں تئیں
ہے صرف شیشہ شیخ کے سنگ مزار تک
راہ عدم میں دردؔ میں اتنا ہوں جلدرو
پہنچا صبا کا ہاتھ نہ میرے غبار تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.