Font by Mehr Nastaliq Web

گھر کو خدا کے جس نے دیکھا خدا کو پایا

خواجہ مسکین علی

گھر کو خدا کے جس نے دیکھا خدا کو پایا

خواجہ مسکین علی

گھر کو خدا کے جس نے دیکھا خدا کو پایا

در تک جو اس کے پہونچا گل مدعا کو پایا

کعبہ میں جا کے حاجی اور دیر میں برہمن

تا زندگی نہ اپنے حاجت روا کو پایا

کافر ہو یا مسلماں جو راہِ راست پر ہو

سنتے ہیں ان سبھوں نے قبلہ نما کو پایا

کیا رند ہو یا زاہد حق سے کبھو نہ پھرنا

ناحق پہ جو چلا وہ اپنی سزا کو پایا

اس دار ہستی میں جو آہو گیا فنا وہ

انعام میں سنا ہے ملک بقا کو پایا

راہِ وفا سے ہرگز منہ پھیرنا نہ مسکیںؔ

یہ راہ وہ ہے جس میں شاہ و گدا کو پایا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے