دیکھے گا نہ جو اس کو وہ حیران رہے گا
دیکھے گا نہ جو اس کو وہ حیران رہے گا
تالاش میں تا حشر پریشان رہے گا
منکر جو خدا کا ہے وہ منکر دو جہاں کا
مردود رہے گا وہی شیطان رہے گا
وعدہ جو کیا حشر کے دیدار کا اس نے
کیا دیکھے گا وہ اس سے جو انجان رہے گا
یہ نکتۂ باریک ہے سمجھا اسے جس نے
تا یومِ قیامت وہی انسان رہے گا
اس دارِ مکافات میں جو حق سے نہ گذرے
کہتے ہیں کبھی اس کو نہ نقصان رہے گا
اک پردۂ غفلت کا یہ ہے سارا طلسمات
واقف جو ہوا اس سے وہ باشان رہے گا
جوں تیغ و سپر سینۂ ابرو سے ہمیشہ
خالی نہ کبھو دل کا یہ میدان رہے گا
رکھ حفظِ مراتب پہ نظر جس سے کہ جگ میں
مشہور سدا صاحبِ عرفان رہے گا
دل فکرِ سخن میں جو محو ہو تو اے مسکیںؔ
مقبول طبع جگ میں یہ دیوان رہے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.