Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

شاہ تھا یا تو گدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

خواجہ مسکین علی

شاہ تھا یا تو گدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

خواجہ مسکین علی

شاہ تھا یا تو گدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

تو جو مسکین بخدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

ابر تھا وہم کا فہمید پہ جوں پردۂ غیب

ابر میں ماہ رکا تھا مجھے معلوم نہ تھا

میری ان آنکھوں سے آیا نہ نظر ہم کو وہ نور

چشمِ روشن میں سدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

تن میں تھا جان میں تھا اپنی وہ پہچان میں تھا

ہر میں ہر رنگ سے جدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

منکر دید ہو ڈھونڈھے تھا دلیل اور نشان

سارے قرآں میں بھرا تھا مجھے معلوم نہ تھا

بعد مدت کے دکھائے ہمیں آ حضرتِ عشق

جز میں کل کا یہ پتا تھا مجھے معلوم نہ تھا

جس نے دیکھا ہے بجز اس کے نہ کچھ اس نے کہا

جان پہچان مرا تھا مجھے معلوم نہ تھا

جستجو اپنی نہ کام آئے جو اس راہ کے بیچ

یہ بھی قسمت کا لکھا تھا مجھے معلوم نہ تھا

ذکرِ شاہی کا تری سنتے تھے ہر ایک سے ہم

خوب مسکیںؔ تو گدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے