شاہ تھا یا تو گدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
شاہ تھا یا تو گدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
تو جو مسکین بخدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
ابر تھا وہم کا فہمید پہ جوں پردۂ غیب
ابر میں ماہ رکا تھا مجھے معلوم نہ تھا
میری ان آنکھوں سے آیا نہ نظر ہم کو وہ نور
چشمِ روشن میں سدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
تن میں تھا جان میں تھا اپنی وہ پہچان میں تھا
ہر میں ہر رنگ سے جدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
منکر دید ہو ڈھونڈھے تھا دلیل اور نشان
سارے قرآں میں بھرا تھا مجھے معلوم نہ تھا
بعد مدت کے دکھائے ہمیں آ حضرتِ عشق
جز میں کل کا یہ پتا تھا مجھے معلوم نہ تھا
جس نے دیکھا ہے بجز اس کے نہ کچھ اس نے کہا
جان پہچان مرا تھا مجھے معلوم نہ تھا
جستجو اپنی نہ کام آئے جو اس راہ کے بیچ
یہ بھی قسمت کا لکھا تھا مجھے معلوم نہ تھا
ذکرِ شاہی کا تری سنتے تھے ہر ایک سے ہم
خوب مسکیںؔ تو گدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.