کہاں خوابِ عدم سے عالم بیدار میں آئے
کہاں خوابِ عدم سے عالم بیدار میں آئے
پڑے دھوکے میں ہستی کے جو ہم بازار میں آئے
خریداروں میں ملک دلبری کے میں اک ادنیٰ ہوں
دل سودا کے ہمراہی تلاش یار میں آئے
کہاں سے ہم کہاں پہونچے وہاں کیا تھی ہوئی یاں کیا
اٹھائے بارِ ہستی کا عجب بیگار میں آئے
مری نیرنگی دل سے ہوئے حسنِ بتاں ظاہر
گہے دیندار گاہے صورتِ کفار میں آئے
جہاں میں کعبہ و بت خانہ اک پردہ ہے عالم کو
رہِ حق سے رہِ تسبیح اور زنار میں آئے
رہے جو حلقۂ تسبیح و زنار ریا میں وہ
کبھی ہرگز نہ راہِ صاحبِ اسرار میں آئے
رہے دھوکے میں تا محشر ہزاروں جبہ پوش اس کے
نکل کر کفر ظلمت سے جو ہم دیں دار میں آئے
گدا کو فقر فخری سایۂ ظل الٰہی ہے
ہما ہو شاہ گر اس سایۂ دیوار میں آئے
تیری تقدیر تھی مسکیںؔ بلند ایسی کہ شاہوں سے
گدائی فقر کی داخل ہو اس سرکار میں آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.