آنکھوں کی تیری گردش سرشار دیکھ کر
آنکھوں کی تیری گردش سرشار دیکھ کر
اندھی ہوئی ہے نرگس بیمار دیکھ کر
کہتا ہوں سب کو ایک ہی لاٹھی نہ ہانکئے
کیجے سلوک ہر کسی سے یار دیکھ کر
اے ہم نفس یہ کہیو کہ آنکھوں میں دم ہے آ
ہو جاوے خوش وہ آخری دیدار دیکھ کر
پھولوں کا ہار گوندھ کے آیا تھا یار پاس
وہ تو گلے کا ہار ہوا ہار دیکھ کر
آیا جو مست ناز وہ خوباں روزگار
پامال ہو گئے ہیں یہ رفتار دیکھ کر
دل میں خیال تھا کہ اسے کچھ کہیں گے عشقؔ
منہ دیکھ رہ گئے اسے ناچار دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.