باتیں بنا نہ اتنی زاہد تو بیٹھ جا کر
باتیں بنا نہ اتنی زاہد تو بیٹھ جا کر
پایا ہے اس صنم کو ہم نے خدا خدا کر
جور و جفا اٹھا کر تیغ ستم کو کھا کر
بانکا تجھے بنایا اب عشق کو دعا کر
دل درد سے تو خوگر مت ہنس کے ہو پریشاں
غنچہ نے کچھ بھی پایا گلشن میں کھلکھلا کر
ناصح تو سعی اپنی ضائع نہ کر بتاں سے
دل تو جدا نہ ہوگا ہاں سر کو لے جدا کر
روشن چراغ الفت سینہ میں عشق کے تھا
کچھ ہاتھ تیرے آیا ظالم اسے بجھا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.