مجھ کو بیگانہ سمجھتے ہو الٰہی اب تک
مجھ کو بیگانہ سمجھتے ہو الٰہی اب تک
بات جو کرتے ہو تم واہی تباہی اب تک
دل تو بیزار جفاؤں سے ترے پھرتا ہے
ربط جاتا ہوں لیے خواہی نہ خواہی اب تک
کیفیت کیف کی چھپتی ہے چھپاتے ہو عبث
چشم مے خواری پہ دیتی ہیں گواہی اب تک
رات رہتے ہو کہیں دن کو کہیں پھرتے ہو
تس پہ ہے دیکھنے کی ہم کو مناہی اب تک
قتل کے وقت کہا مجھ سے دم خنجر نے
عشقؔ شاباش تجھے کس سے نباہی اب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.