Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجلس میں عشق کے نہیں ہے سیم و زر سے رنگ

خواجہ رکن الدین عشقؔ

مجلس میں عشق کے نہیں ہے سیم و زر سے رنگ

خواجہ رکن الدین عشقؔ

MORE BYخواجہ رکن الدین عشقؔ

    مجلس میں عشق کے نہیں ہے سیم و زر سے رنگ

    پیدا کیا ہے ان نے کچھ اور ہی ہنر سے رنگ

    رنگینئ‌ چمن کو نہ کر مجھ سے تو بیاں

    برسے ہے مثل اشک مری چشم تر سے رنگ

    منظور ہے کہ جلنے پہ دل کو گواہ ہو

    یہ بات مان جامہ کو اپنے شرر سے رنگ

    وہ رنگ کب ہے یار حقیقت میں زنگ ہے

    مقبول دل نہ ہو جو ملے درد سر سے رنگ

    پرکھے جو اس کو آ کے کوئی جوہری نہیں

    آنسو میرے لڑاتے ہیں لعل و گہر سے رنگ

    چاہے کہ سرخ روی کونین ہو نصیب

    اے عشقؔ اپنے چہرے کو خون جگر سے رنگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے