کافر عشق کو یارو نہیں اسلام سے کام
کافر عشق کو یارو نہیں اسلام سے کام
گردش چشم سے مطلب ہے نہیں جام سے کام
دم غنیمت وہ سمجھتا ہے جو یاں عاقل ہے
ہے وہ غافل جسے آغاز اور انجام سے کام
حسن مطلق نے مقید کیا تقلید کے بیچ
کس طرح دل کو نہ ہو اس بت خود کام سے کام
دیر و کعبہ سے صنم تو ہی ہے مقصود مجھے
اس سبب دل کو نہیں کفر اور اسلام سے کام
عشق کے قتل کو ابرو ہی ترے کافی ہیں
اس کو ہرگز نہیں قاتل کسی صمصام سے کام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.