ترے وصل میں لطف کیا کیا نہ دیکھا
ترے وصل میں لطف کیا کیا نہ دیکھا
نہ دیکھا سو دیکھا جو دیکھا نہ دیکھا
خدا جانے کیا منہ بھرائی دی اس کو
لب زخم دل جو کبھی وا نہ دیکھا
میں رو رو کے آنسو سے کی شیشہ بازی
یہ ہنس ہنس کے تو نے تماشہ نہ دیکھا
کریمی تری جب سے سمجھا ہوں دل میں
کبھی فکر امروز فردا نہ دیکھا
خدا کی خدائی ہے قائم پہ تجھ سا
نہ دیکھا نہ دیکھا نہ دیکھا نہ دیکھا
سبھی دعوئے عشق رکھتے ہیں لیکن
کوئی عشقؔ سا ہم نے رسوا نہ دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.