Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زہے نصیب حرام و حلال سے واقف

خواجہ شایان حسن

زہے نصیب حرام و حلال سے واقف

خواجہ شایان حسن

زہے نصیب حرام و حلال سے واقف

میرا شعور ہے دنیا کی چال سے واقف

لباس جسم کو انجام کی خبر ہی نہیں

ہے میری روح مگر انتقال سے واقف

تکبرانہ یہ لہجہ یہی بتاتا ہے

تیرا عروج ہے تیرے زوال سے واقف

مثال اوروں کی دیں گے وہ کیوں زمانے کو

جو مصطفیٰؐ کی ہیں ہر اک مثال سے واقف

اسی نے بھر دیے کاسے میں طنز کے جملے

وہ جب کہ تھا میرے دست سوال سے واقف

یہ قہقہوں کے مسافر بھی عمر بھر نہ رہے

کسی کے غم نہ رنج و ملال سے واقف

ضرورتوں کو میں پڑھتا تھا جس کے چہرے سے

وہ ہو سکا نہ کبھی میرے حال سے واقف

میں اس لیے بھی تو شایاںؔ صبر کرتا ہوں

خدا کی ذات ہے میرے خیال سے واقف

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے