Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ یہاں کوئی رکا ہے نہ یہاں پہ ہم رہیں گے

خواجہ شایان حسن

نہ یہاں کوئی رکا ہے نہ یہاں پہ ہم رہیں گے

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    نہ یہاں کوئی رکا ہے نہ یہاں پہ ہم رہیں گے

    نہ یہ زندگی رہے گی نہ یہ پیچ و خم رہیں گے

    اگر ہم عمل سے اپنے نہ بدل سکے زمانہ

    تو دلوں میں مدتوں تک یہی رنج و غم رہیں گے

    یہ نئے نئے مسافر کہاں بیٹھ جائیں تھک کر

    جو پرانے ہم سفر ہیں وہی دم قدم رہیں گے

    یہ جو آشنائے حق ہیں نہیں ڈرتے وہ قضا سے

    یونہی سر قلم تھے ان کے یونہی سر قلم رہیں گے

    یہ صنم ہیں شخصیت کے انہیں توڑ ڈالو ورنہ

    تھے ذہن میں نسل نو کے یہ یونہی صنم رہیں گے

    تھے جو زخم خنجروں کے وہ کبھی کے بھر چکے ہیں

    وہ جو زخم طنز کے ہیں وہ سدا رقم رہیں گے

    وہ جو اک خدا ہے اپنا شایاںؔ اپنے سر تو

    اسی در پہ خم رہے ہیں اسی در پہ خم رہیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے