Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وفا کی راہ میں لٹتے ہیں قافلے کیسے

خواجہ شایان حسن

وفا کی راہ میں لٹتے ہیں قافلے کیسے

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    وفا کی راہ میں لٹتے ہیں قافلے کیسے

    وہ ہم سے توڑ کے جاتے ہیں سلسلے کیسے

    کبھی بھی ہم سے شکایت نہیں رہی ان کو

    تو پھر یہ دوریاں کیسی ہیں، فاصلے کیسے

    تم اپنے دل میں کسی کا خیال مت پالو

    مرے رقیب یہ دیتے ہیں مشورے کیسے

    نہ دن میں چین، نہ راتوں میں نیند کا پہلو

    رہِ فراق میں آتے ہیں مرحلے کیسے

    امیرِ شہر بھی ظالم سے ہو گیا مرعوب

    ہماری قوم کے حل ہوں گے مسئلے کیسے

    ہم اہلِ دل ہیں نصیحت نہیں سنا کرتے

    ہم اہلِ عقل سے رکھیں بھی رابطے کیسے

    ہمیں تو عشق میں لٹنا تھا لٹ گیے شایانؔ

    کمالِ حسن بڑھاتا ہے حوصلے کیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے