Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیسے کریں ہم آج کے حالات کا گلہ

خواجہ شایان حسن

کیسے کریں ہم آج کے حالات کا گلہ

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    کیسے کریں ہم آج کے حالات کا گلہ

    باتیں ہیں بے شمار ہو کس بات کا گلہ

    شکوہ ہے بے دلیل سا بارش کو دھوپ سے

    اور دھوپ کی زباں پہ ہے برسات کا گلا

    مانا کہ ہر قدم پہ ہے دشواریاں بہت

    اچھا نہیں ہے کیجیے ہر بات کا گلا

    اس دور انقلاب میں خود کام کیجیے

    کب تک کریں گے آپ یوں مافات کا گلہ

    اس دور انحطاط میں کیا کیا گلہ سنیں

    کرنے لگے غلام ہی سادات کا گلا

    قاتل کو قتل کرنے کا انعام کیا ملا

    مقتول کے لبوں پہ ہے بے بات کا گلا

    دنیا میں کام ہوتا ہے ہوش و حواس سے

    تم کر رہے ہو آج بھی جذبات کا گلا

    شایانؔ ہم نے سوچ میں صدیاں گزار دیں

    کچھ لوگ کرتے رہتے ہیں لمحات کا گلا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے