Font by Mehr Nastaliq Web

دیر سے نکلے ہیں اب جائیں گے میخانے میں

خواجہ شایان حسن

دیر سے نکلے ہیں اب جائیں گے میخانے میں

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    دیر سے نکلے ہیں اب جائیں گے میخانے میں

    وقت لگتا ہے ذرا عشق سے باز آنے میں

    عشق کے جرم میں ہنستا ہوا مقتل پہنچا

    لوگ کہنے لگے کچھ بات ہے دیوانے میں

    مجھ سے عاشق کو نہ سمجھاؤ، نصیحت نہ کرو

    وقت برباد چلا جائے گا سمجھانے میں

    اس میں دریا بھی ہے، ساحل بھی ہے، طغیانی بھی

    کتنے مفہوم چھپے ہیں ترے افسانے میں

    لوگ آتے گیے اور دشت یہ آباد ہوا

    بزم سجنے لگی دیوانے کی ویرانے میں

    کارواں تھک کے کہیں راہ میں بیٹھا ہوگا

    ورنہ کیا وقت ہی لگتا ہے یہاں آنے میں

    میکدہ چھوڑ کے معبد کی طرف کیوں جانا

    ایک مورت کے سوا کیا ہے صنم خانے میں

    عشق کی راہ میں دیوانگی لازم ہے جناب

    میرے احباب لگے ہیں مجھے سمجھانے میں

    اس کے ہونٹوں کی صراحی میں نشہ ہے ایسا

    وہ نشہ جام میں رکھا ہے نہ پیمانے میں

    اتنا آسان نہیں عشق کا رستہ شایانؔ

    عمر لگتی ہے یہی بات سمجھ پانے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے