محبت ہو گئی بدنام پھر سے
محبت ہو گئی بدنام پھر سے
ہمارے نام کر دو جام پھر سے
ہوا ہے ہجر میں یہ حال میرا
سحر بھی لگ رہی ہے شام پھر سے
پہنچ پایا نہیں شاید ابھی تک
اسے تم بھیج دو پیغام پھر سے
مجھے تصویر ہی اس کی دکھا دو
ذرا مل جائے گا آرام پھر سے
گریباں چاک کر کے پھر رہاں ہوں
مرا قصہ ہوا ہے عام پھر سے
اگر تم عشق کو بھی جرم لکھ دو
ملے گا جرم کا انعام پھر سے
وہ میرا ہو رہے گا دیکھنا تم
ہوا ہے مجھ کو یہ الہام پھر سے
کسی کی یاد میں دل رو رہا ہے
ارے شایانؔ دل کو تھام پھر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.