عشق کا کیوں آج دنیا میں کہیں چرچا نہیں
عشق کا کیوں آج دنیا میں کہیں چرچا نہیں
حسن کے جلوے پہ کوئی دل کہیں تڑپا نہیں
اب نہ وہ جذب و جنوں باقی رہا نہ سوز عشق
مثل بسطامی جہاں نے مہ جبیں دیکھا نہیں
اب جنید بغدادی ہیں شبلی نہ رومی ہیں کہیں
آج تک دنیا نے ایسے دل نشیں دیکھا نہیں
لطف و رحمت مثل باراں عشق بحر بیکراں
پھر زمین و آسماں نے وہ حسیں دیکھا نہیں
آفتاب عشق و عرفاں قطب عالم ہر زماں
شیخ جیسا صاحب صدر نشیں دیکھا نہیں
رازدان عشق و عرفاں جب سے چھوڑے یہ جہاں
کیوں سراجؔ گوشہ نشیں ہے اب کہیں جاتا نہیں
- کتاب : سوزِ عشق سرورِ عشق (Pg. 80)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.