اے صنم جب سے ہوئی ہے آشنائی آپ کی
اے صنم جب سے ہوئی ہے آشنائی آپ کی
دیکھتا ہوں تب سے ہی میں بے وفائی آپ کی
گر ملوں تو تند خو ہو گالیاں دیتے ہو تم
دور رہنے سے ستاتی ہے جدائی آپ کی
بحر الفت میں ڈبوئی مفت اپنی آبرو
دیکھ کر بھولے تھے دلبر دل ربائی آپ کی
جان و دل لے کر گیا تو دین و دنیا کر کے صاف
قابل تعریف ہے صاحب صفائی آپ کی
میں فدا ہوں آپ پر اور آپ ہو مجھ پر خفا
یہ میری تقصیر ہے یا کج ادائی آپ کی
جانتا ہوں خوب ہمسر ہے کوئی تیرا نہیں
خود ہی یہ تم کر رہے ہو خود ستائی آپ کی
کون لکھ سکتا ہے تیرے وصف اے میرے حسین
ذوالفقار خامہ دیتا ہے دہائی آپ کی
کشتۂ مرجاں کو بھولے اور وہ رنگ زعفران
دیکھے جو دست حنائی یا کلائی آپ کی
عارفاؔ سب ملک و دولت آپ کے مالک ہو تم
آپ ہی پھر لوٹتے ہو ہے دہائی آپ کی
- کتاب : دیوان عارفؔ (Pg. 88)
- Author : کشن سنگھ عارفؔ
- مطبع : چشمۂ نور پریس، امرتسر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.