یار بن کس کو سناؤں دل کا مطلب دل کی بات
یار بن کس کو سناؤں دل کا مطلب دل کی بات
اور کس سے جا کے پاؤں دل کا مطلب دل کی بات
گر ملے اک بار مجھ کو وہ پری وش کج ادا
اس کو ظاہر کر دکھاؤں دل کا مطلب دل کی بات
خاک صحراؤں کی چھانی سیم بر کے واسطے
اس ہی مہ رو کو بتاؤں دل کا مطلب دل کی بات
خوبرو کا دیکھنا ہی خوب ہے اے خوب خو
اس خوش آئین کو بتاؤں دل کا مطلب دل کی بات
جاہل و غافل ہیں سارے عقل کے اندھے یہاں
عاقلوں کے پاس گاؤں دل کا مطلب دل کی بات
شیر اور کتے کے باہم دوستی ہوتی نہیں
بے خرد کو کیا سناؤں دل کا مطلب دل کی بات
عارفاؔ جس سے لگا دل بس وہی ہے دل ربا
دل ربا کو ہی جتاؤں دل کا مطلب دل کی بات
- کتاب : دیوان عارفؔ (Pg. 28)
- Author : کشن سنگھ عارفؔ
- مطبع : چشمۂ نور پریس، امرتسر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.