ہے عاشق کو اپنے صنم کی قسم
ہے عاشق کو اپنے صنم کی قسم
مجھے تیرے خاک قدم کی قسم
میں کافر ہوں اے بت جو تجھ سے پھروں
مجھے اپنے دین اور دھرم کی قسم
پرستش میں کرتا ہوں تیری سدا
نہ کھاؤں گا دیر اور حرم کی قسم
نہ چھپ مجھ سے تو اے بت سنگ دل
تجھے اس کتاب اور قلم کی قسم
پلا بادۂ معرفت اب مجھے
تجھے ساقیا جام جم کی قسم
دکھا زلف مشکیں جو ہے مشکبو
تجھے کاکل خم نجم کی قسم
دکھا مجھ کو دیدار اے گلعذار
تجھے اپنے باغ ارم کی قسم
کبھی لعل لب سے بھی کر لب بہ لب
تجھے اس میری چشم نم کی قسم
تیرے مبتلا کو ہے سوگند یوں
بخیلوں کو ہے جیوں درم کی قسم
میں کہتا ہوں عارفؔ دوئی دور کر
تجھے اپنے لطف و کرم کی قسم
- کتاب : دیوان عارفؔ (Pg. 61)
- Author : کشن سنگھ عارفؔ
- مطبع : چشمۂ نور پریس، امرتسر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.