Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مل گیا ہے دل کسی دیدار سے

کشن سنگھ عارفؔ

مل گیا ہے دل کسی دیدار سے

کشن سنگھ عارفؔ

MORE BYکشن سنگھ عارفؔ

    مل گیا ہے دل کسی دیدار سے

    ہو گیا بیزار اب گھر بار سے

    جب سے صحبت ہو گئی مے خوار سے

    تب سے ہم پھرتے ہیں بس سرشار سے

    بندھ گیا جو زلف کی اک تار سے

    چھٹ گیا وہ مومن اور کفار سے

    دل میرا ہے مثل بلبل نعرہ زن

    مثل بو گل رو گیا گلزار سے

    ہے وہ قاتل قتل عاشق پر کھڑا

    مار دے گا خوں بھری تلوار سے

    درد دوری وصل بن جاتا نہیں

    موت بہتر جان اس آزار سے

    کوچۂ جاناں میں جانا ہے محال

    خوف ہے اس سنگ دل خونخوار سے

    دم لیا عیسیٰ نے جا کر چرخ پر

    اس طرح بھاگا تیرے بیمار سے

    دولت عشق خدا حاصل ہو گر

    کچھ نہیں اچھا دگر اس کار سے

    ہے تعجب عارفاؔ دنیا کے بیچ

    بھاگتا ہے دل بھلے کردار سے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان عارفؔ (Pg. 79)
    • Author : کشن سنگھ عارفؔ
    • مطبع : چشمۂ نور پریس، امرتسر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے